کیوں نکالا بتاؤ مجھے کیوں؟ - The News Cloud Online

STAY WITH US

head-banner

Breaking

  

Thursday, 15 December 2022

کیوں نکالا بتاؤ مجھے کیوں؟

artworks-000248687291-02p732-t500x500



نیویارک: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خاندان کی کاروباری سرگرمیوں سے متعلق نیویارک میں پیشی کے دوران اٹارنی جنرل کے سوالات کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کو سول تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا تھا جبکہ تحقیقات کے دوران ٹرمپ خاندان کے کاروباری لین دین میں بے ضابطگیاں پائی گئی ہیں۔

سابق صدر نے تحقیقات کو سیاسی حربہ قرار دیتے ہوئے کاروباری بے ضابطگیوں کی تردید کی ہے۔ اٹارنی جنرل کے سوالات کا جواب دینے سے انکار پر انہوں نے کہا کہ امریکی آئین کے تحت ہر شہری کو حقوق حاصل ہے۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ریاست فلوریڈا میں واقع گھر پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) کے ڈرامائی چھاپے سے ان کے خلاف جاری تحقیقات میں اچانک تیزی آئی ہے۔
https://www.express.pk/story/2358455/10/


.com/img/a/
Dated: 11-8-22


.com/img/a/
https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2022-08-11&edition=KCH&id=6271563_28332752


واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گھر پر ایف بی آئی اور محکمہ انصاف کی جانب سے مبینہ طور پر چھاپا مارا گیا،جس میں اہم دستاویزات قبضے میں لے لی گئیں۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) اور محکمہ انصاف کی جانب سے چھاپا مار کارروائی کا مقصد سابق صدر کی رہائش گاہ سے اہم دستاویزات برآمد کرنا تھا۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے خود اپنے بیان میں تصدیق کی ہے کہ گزشتہ روز خفیہ ایجنسی ایف بی آئی نے جنوبی فلوریڈا میں ان کی رہائش گاہ پر چھاپا مارا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق کارروائی کے دوران ایف بی آئی کے اہل کاروں نے ان کی رہائش گاہ کو گھیر رکھا تھا۔ اس دوران ان کی تجوری کی تلاشی بھی لی گئی۔ انہوں نے کارروائی کو امریکا کا سیاہ دور قرار دیا۔متعلقہ اداروں کے ساتھ تعاون کے باوجود ایسی کارروائی غیر ضروری تھی۔

دوسری جانب امریکی محکمہ انصاف اور ایف بی آئی کی جانب سے چھاپامار کارروائی سے متعلق کوئی بیان یا وضاحت جاری نہیں کی گئی۔
https://www.express.pk/story/2357864/10/


مودی کے اثاثوں میں تقریباً دو کروڑ روپے کا اضافہ
Aug 10, 2022 | 16:59:PM

news-1660132783-1016

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کے اثاثوں میں گزشتہ ایک سال کے دوران لگ بھگ 2کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے ظاہر کیے گئے اثاثوں کی تفصیل میں بتایا گیا ہے کہ ان کے پاس 2کروڑ 23لاکھ روپے کے اثاثے ہیں۔ ان میں زیادہ تر اثاثے بینک ڈیپازٹس کی شکل میں ہیں۔ ان کے نام پر کوئی جائیداد نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق ان کے نام پر گاندھی نگر میں کچھ زمین تھی جو وہ عطیہ کر چکے ہیں۔ ایک سال قبل وزیراعظم مودی کی طرف سے اثاثوں کی جو تفصیل ظاہر کی گئی تھی اس کے مطابق ان کے پاس 26کروڑ 13لاکھ روپے کے اثاثے تھے۔ ان کے پاس 21مارچ 2021ءتک ایک جائیداد بھی تھی جس کی مالیت تقریباً 1کروڑ 10لاکھ روپے تھی۔واضح رہے کہ وزیراعظم کے اثاثوں کی یہ تفصیل وزیراعظم آفس کی ویب سائٹ پر جاری کی جاتی ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/10-Aug-2022/1472383?fbclid=IwAR2Dg4KIIYBwVEaICdTtWo46HRv3JF_WOWMtaQL5rh5shxMAmp4GXWwJyBo


ریاض: سعودی عرب میں دفاع سمیت 6 وزارتوں سے میں کام کرنے والے 78 اعلیٰ سرکاری ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے محکمۂ انسدادِ کرپشن نے دفاع، داخلہ، صحت، انصاف، تعلیم اور بلدیات میں کام کرنے والے اعلیٰ سرکاری ملازمین کو رشوت ستانی، جعل سازی اور منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

سعودی عرب نیشنل اینٹی کرپشن کمیشن نے کہا کہ ان ملازمین کو ٹھوس شواہد کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ گرفتاریاں معاشرے سے بدعنوانیوں اور جرائم کے مکمل خاتمے کے سعودی ولی عہد کے وژن کے تحت عمل میں لائی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ محمد بن سلمان کے 2017 میں ولی عہدہ کے منصب پر فائز ہوتے اُن کے کزنز، شاہی خاندان کے افراد، سیکیورٹی افسران اور سرکاری ملازمین کو بڑی تعداد میں حراست میں لیا گیا تھا۔

اس طرح دوسرا بڑا کریک ڈاؤن مارچ 2020 کو کیا گیا جس میں 298 افراد کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ گرفتار ہونے والوں میں اعلیٰ سرکاری افسران اور شاہی خاندان کے کچھ افراد بھی شامل تھے۔
https://www.express.pk/story/2354605/10/


.com/img/a/
.com/img/a/
https://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1109444567&Issue=NP_PEW&Date=20220731

بغداد: عراق میں مقتدیٰ الصدر کے ہزاروں حامیوں نے ایک مرتبہ پھر پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا۔

عالمی میڈیا کے مطابق مقتدیٰ الصدر کے ہزاروں حامیوں نے ایک ہفتے میں دوسری مرتبہ پارلیمنٹ میں داخل ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں ہونے والی ہنگامہ آرائی سے کم ازکم 125 افراد زخمی ہوئے جبکہ سیاسی سرگرمیاں مکمل طور پر تعطل کا شکار ہیں۔

مظاہرین نے کہا کہ ہم بدعنوانی سے پاک حکومت کا مطالبہ کر رہے ہیں اور یہ عوام کے مطالبات ہیں۔ واضح رہے کہ 27 جولائی کو بھی اسی طرح کا پر تشدد مظاہرہ تھا لیکن حالیہ مظاہرے میں مظاہرین اور پولیس سمیت 125 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

اس حوالے سے حکام نے بتایا کہ مقتدیٰ الصدر کے حامیوں نے پارلیمنٹ اور اراکین پر پتھراؤ کیا، مظاہرین کی پیش قدمی کو روکنے اور انہیں منتشر کرنے کیلیے پولیس نے آنسو گیس اور اسٹن گرنیڈ فائر کئے۔

مظاہرے میں شریک 49 سالہ شخص نے بتایا کہ ہم عراقی ان کرپٹ لوگوں کی وجہ سے ناانصافیوں کو سامنا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اور میرے دو اعلیٰ تعلیمی یافتہ بچے بے روزگار ہیں، ملک میں نوکریاں نہیں جسکی سب سے بڑی وجہ کرپشن ہے۔

یاد رہے کہ مقتدیٰ الصدر کی پارٹی اکتوبر کے انتخابات میں پہلے نمبر پر آئی تھی لیکن اس نے حکومت بنانے میں ناکامی کے بعد اپنے 74 قانون سازوں کو پارلیمنٹ سے واپس بلایا تھا۔
https://www.express.pk/story/2354427/10/


میڈرڈ: اسپین میں پراسکیوٹرزنےعدالت سے ٹیکس فراڈ کیس میں نامور گلورہ شکیرا کو آٹھ سال کیلئےجیل بھیجنے کی سفارش کی ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق کولمبین گلوکارہ شکیرا پر ٹیکس فراڈ کا الزام ہے جس میں کہا گیا ہے کے عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ نے 2012 سے 2014 کے درمیان 15 ملین ڈالر کی ٹیکس چوری کی ۔

پبلک پراسکییوٹرز نے عدالت سے جرم ثابت ہونے کی صورت میں آئندہ سماعت پر شکیرا کو 8 سال کیلئے جیل بھیجنے کی درخواست کی ہے ۔پراسیکویٹرز کے مطابق اس ضمن میں گلوکارہ کو مجموعی طور پر 6مقدمات کا سامنا ہے،اس حوالے سے کی جانے والی یکمشت ادائیگی کی پیشکش کو شکیرا ٹھکرا چکی ہیں ۔

شکیرا کی طرف سے آنے والے ردعمل میں کہا گیا ہے کہ ان پر بے بنیاد الزام عائد کیا گیا، آمدنی کی مناسبت سے لگنے والے تمام ٹیکسسز جرمانے سمیت ادا کئے گئے ہیں۔
https://www.express.pk/story/2354033/10/


نئی دہلی: مغربی بنگال کے وزیر پارتھا چیٹر جی کی قریبی ساتھ ارپیتا مکھرجی کے فلیٹس سے چھاپے کے دوران 15کروڑ سے زائد نقد رقم برآمد کی گئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حکام کی طرف سے کارروائی کے دوران ارپیتا مکھر جی کے گھر سے نقد رقم کے علاوہ 3 کلوگرام سونا بھی برآمد ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پارتھا چیٹر جی کی وزارت کے دوران مغربی بنگال میں اساتذہ کی بھرتیوں کے دوران بڑے پیمانے پر بد عنوانیوں کا انکشاف ہوا تھا۔

اس حوالے سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے کولکتہ ہی میں ارپیتا مکھرجی کے ایک اور گھرسے چھاپے کے دوران 21 کروڑ روپے برآمد کیے گئے تھے۔
https://www.express.pk/story/2353238/10/


.com/img/a/
https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/07/24072022/p1-lhr031.jpg


مبینہ طور پر بھارتی سیاستدان کے زیر اہتمام چلنے والے قحبہ خانے پر چھاپہ، 500 کنڈوم بھی برآمد، تقریباً 70 افراد گرفتار
Jul 24, 2022 | 14:48:PM

news-1658656103-2018

نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی )کے میگھالیہ کے نائب صدر "برنارڈ این ماراک "کے ذریعہ مبینہ طور پر چلائے جانے والے کوٹھے سے 70کے لگ بھگ خواتین اور مردوں کو قابل اعتراض حالت میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ فارم ہاؤس سے 500 غیر استعمال شدہ کونڈم اور 400بوتل شراب بھی برآمد ہوئی ہے ۔

"انڈین ایکسپریس" کے مطابق "ویسٹ گارو ہلز "ضلع کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس "وویکانند سنگھ "نے بتایا کہ برنارڈ این ماراک عرف "ریمپو باغن"کے فارم ہاؤس پر خفیہ اطلاع کی بنیاد پر ہفتے کی شام چھاپہ مارا گیا ہے ،جہاں سے 6نابالغوں کو ریسکیو کیا گیا ہے جنہیں گندے کمروں میں بند کیا گیا تھا ۔

رپورٹ کے مطابق چھاپے کے دوران 27 گاڑیاں، 8موٹر بائیک بھی قبضے میں لی گئی ہیں ،فارم ہاؤس میں 30 چھوٹے کمرے ہیں، گرفتار ہونے والے افراد میں سے کسی پر بھی کوئی مقدمہ نہیں ہیں اور قبضہ میں لی گئے سامان سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ جگہ قحبہ خانے کے طور پر استعمال ہو رہی تھی ۔پولیس نے شبہ ظاہر کیاہے کہ یہ وہی جگہ ہے جہاں ایک لڑکی کے ساتھ ایک ہفتے تک جنسی زیادتی کی گئی تھی اور فروری میں اس کامقدمہ بھی درج کیا گیا تھا،پولیس سپرنٹنڈنٹ کے مطابق متاثرہ لڑکی کے رشتہ داروں نے لڑکی سے ریب کا الزام "رمپو باغن " پر لگایا تھا ۔
https://dailypakistan.com.pk/24-Jul-2022/1466012?fbclid=IwAR3vQI47RDwF_jkELhOunjylU0RZVKaNPWNifhHejQxgXA3ND24hBId0FZQ


.com/img/a/
https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2022-07-14&edition=KCH&id=6192828_26981802


.com/img/a/https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2022-07-14&edition=KCH&id=6192846_49368961


مالے: سری لنکا کے صدر گوٹا بایا راجا پاکسے مالدیپ سے سنگاپور روانہ ہوگئے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز اپنے ملک سے فرار ہوکر مالدیپ پہنچنے والے سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے نجی طیارے میں سنگاپور روانہ ہوگئے۔ اس سے قبل سری لنکن صدر نے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا تاہم پارلیمنٹ کے اسپیکر کو اب تک ان کا استعفیٰ موصول نہیں ہوا ہے۔

دوسری جانب سری لنکا میں حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں۔ پولیس اورمظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 2 افراد ہلاک اورسو سے زائد زخمی ہوگئے۔ حکومت نے مظاہرین سے نمٹنے کے لئے فوج طلب کرلی۔ سری لنکا میں غیرمعینہ مدت کے ایمرجنسی نافذ ہے۔

سری لنکا میں بدترین معاشی بحران کے بعد حکمران اشرافیہ کے خلاف شدید احتجاج اورمظاہرے جاری ہیں اور عوام کو سنگین معاشی بحران کے باعث گذشتہ کئی ماہ سے بدترین لوڈشیڈنگ، ایندھن، خوراک، دواؤں اور دیگر بنیادی ضروریات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
https://www.express.pk/story/2348059/10/


سری لنکن صدر کی ملک سے فرار کی کوشش ناکام بنادی گئی
Jul 12, 2022 | 20:42:PM

news-1657640538-5842
سورس: Twitter

کولمبو (ڈیلی پاکستان آن لائن) سری لنکا کے صدر گوتا بایا راجا پکسے کی ملک سے فرار ہو کر متحدہ عرب امارات جانے کی کوشش ایئر پورٹ حکام نے ناکام بنادی۔

وائس آف امریکہ کے مطابق سری لنکن صدر نے بدھ کو استعفیٰ دینے کا اعلان کر رکھا ہے لیکن وہ منگل کو ہی ملک سے فرار ہونا چاہتے تھے تاکہ صدارتی استثنیٰ ختم ہونے سے پہلے ملک سے نکل سکیں۔ وہ منگل کی صبح ایئر پورٹ پہنچے اور وی آئی پی لاؤنج میں گئے لیکن عملے نے وہاں جا کر صدر کے پاسپورٹ پر مہر لگانے کیلئے جانے سے انکار کردیا۔

صدر اور امیگریشن حکام کے درمیان کافی دیر تک اسی بات پر تنازعہ رہا جس کے دوران امارات جانے والی چار پروازیں چھوٹ گئیں، اس کے بعد انہوں نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ فوجی چھاؤنی میں رات گزاری۔

وی او اے کے مطابق صدر کے بھائی باسل کی بھی ملک سے جانے کی کوشش ناکام ہوگئی، وہ وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز تھے اور انہوں نے اپریل میں استعفیٰ دیا تھا۔ باسل راجا پکسے منگل کو ایئر پورٹ پہنچے تو مسافروں نے شدید احتجاج کیا جس پر وہ ایئر پورٹ سے واپس روانہ ہوگئے۔
مزید :https://dailypakistan.com.pk/12-Jul-2022/1461307?fbclid=IwAR3kpIRVTMtQE3zS0Ng-mVMV4DWM2W3qycPC-9b3YLgkHeGLU08S1l8gxIs


کولمبو: سری لنکا کے صدرگوٹابایا راجا پاکسے فوجی طیارے میں ملک سے فرار ہوکر مالدیپ پہنچ گئے جس پر وزیراعظم وکرما سنگھے کو قائم مقام صدر کا چارج بھی دیدیا گیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے ملک سے فرار ہوکر مالدیپ پہنچ گئے۔سری لنکن صدر فوجی طیارے میں مالدیپ پہنچے۔وزیراعظم رینل وکرما سنگھے کو قائم مقام صدر مقررکردیا گیا ہے۔

ملک میں اس اہم تبدیلی کے باوجود مشتعل مظاہرین سیکیورٹی فورسز کے قابو میں نہیں آ رہے ہیں۔ ہزاروں مظاہرین نے سرکاری ٹیلی وژن پر دھاوا بول دیا اور وزیراعظم ہاؤس پر احتجاجی پرچم لہرادیا گیا۔

حالات کنٹرول میں نہ آنے پر وزیراعظم وکرما سنھگے نے ملک میں ایمرجنسی اور کئی علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔ اس کے باوجود ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں اور سیکیورٹی فورسز تاحال حالات قابو میں نہ کرسکیں۔

سری لنکا میں بدترین معاشی بحران کے بعد حکمران اشرافیہ کے خلاف شدید احتجاج اورمظاہرے جاری ہیں۔ چند روز قبل ہزاروں مشتعل مظاہرین نے صدارتی محل پردھاوا بول دیا تھا جس کے بعد صدر گوٹابایا کی روپوشی کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

اس سے قبل صدر گوتابایا راجا پکشے نےاپنے عہدے سے استعفی دینے کا وعدہ کیا تھا تاہم اس پر عمل نہیں کیا۔

میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ صدر کے بھائی اورسری لنکا کے سابق وزیرخزانہ بسل راجا پکسے بھی ملک سے فرار ہوکر امریکا پہنچ گئے ہیں۔

واضح رہے کہ سری لنکا میں عوام کو سنگین معاشی بحران کے باعث گذشتہ کئی ماہ سے بدترین لوڈشیڈنگ، ایندھن، خوراک، دواؤں اور دیگر بنیادی ضروریات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
https://www.express.pk/story/2347475/10/


سری لنکن صدر فوجی طیارے کے ذریعے ملک سے نکلنے میں کامیاب ، وزیراعظم وکرما سنگھے قائم مقام صدر مقرر
Jul 13, 2022 | 12:00:PM

news-1657695618-2420

کولمبو (ڈیلی پاکستان آن لائن )سری لنکن صدر راجہ پاکسے ملک میں جاری معاشی بحران پر شدید مظاہروں کے باعث آخر کار ملک سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے ہیں ،وہ اہل خانہ کے ہمراہ فضائیہ کے طیارے پر مالدیپ پہنچ گئے ہیں جس کے بعد وزیراعظم وکرما سنگھے کو قائم مقام صدر کا چارج بھی دیدیا گیا ۔صدر راجا پاکسے کو اس سے قبل ایئر پورٹ پر ملک چھوڑنے سے روک بھی دیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے ایک رات ملٹری بیس پر گزاری تھی ۔

تفصیلات کے مطابق سری لنکن صدر راجہ پاکسے مالدیپ کے شہر مالے پہنچ گئے ہیں جہاں وہ ممکنہ طور پر زیادہ دیر قیام نہیں کریں گے اور تیسرے ملک روانہ ہو جائیں گے ، گذشتہ دنوں صدارتی محل پر مظاہرین کی جانب سے دھاوا بولے جانے کے بعد سے ان کے بارے میں خیال تھا کہ وہ کہیں روپوش ہیں۔ ان کے بھائی، سابق وزیر خزانہ بسل راجا پکشے نے بھی مبینہ طور پر ملک چھوڑ دیا ہے۔ 24 گھنٹے قبل ملک سے روانگی کی ان کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا تھا لیکن ان کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ اب وہ امریکہ جا رہے ہیں۔اس سے قبل صدر گوتابایا راجا پکشے نے بدھ کے دن اپنے عہدے سے استعفی دینے کا وعدہ کیا تھا۔

سری لنکا کی عوام ان کی انتظامیہ کو ملک کے بدترین معاشی بحران کا ذمہ دار ٹھہراتی ہے۔ گذشتہ کئی ماہ سے ملک میں روزانہ کی بنیاد پر شدید لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنے کے ساتھ ساتھ عوام لوگوں کو بنیادی ضرورت کی اشیا جیسا کہ ایندھن، خوراک اور ادویات کے حصول میں بھی مشکلات کا سامنا رہا ہے۔صدر گوتابایا ایک مطلق العنان رہنما کے طور پر جانے جاتے تھے جن کو اس وقت تک کسی قسم کی قانونی کارروائی سے استثنی حاصل تھا جب تک کہ وہ صدر کے عہدے پر موجود تھے۔خیال کیا جا رہا ہے کہ مستعفی ہونے سے پہلے ملک سے فرار ہونے کی وجہ بھی نئی حکومت کی جانب سے گرفتاری کی کسی کوشش سے بچنا ہے۔
https://dailypakistan.com.pk/13-Jul-2022/1461652?fbclid=IwAR0Wrr0w7QDaNf2vaQO_O0wgVTg1jzdxIJtkqKrBTFj5SSVRJ-z_nMCnvok


کولمبو: شدید معاشی بدحالی کے شکار ملک سری لنکا کی پارلیمنٹ 20 جولائی کو نئے صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کرے گی۔

پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ صدر گوتابایا راجا پاکسے نے بدھ تک استعفیٰ دینے کا وعدہ کیا ہے جس کے بعد 20 جولائی کو انتخاب ہوگا۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب معاشی بحران کے بعد مظاہرین نے موجودہ صدر اور وزیر اعظم کی رہائش گاہوں پر دھاوا بول دیا اور دونوں عہدیدارروپوش ہونے پر مجبور ہوگئے۔

225 نشستوں پر مشتمل پارلیمنٹ کے اراکین کی جانب سے نئے صدر کے لیے نامزدگیاں 19 جولائی کو جمع کرائی جائیں گی۔ پارلیمانی اسپیکر مہندا یاپا ابی وردینا کی قیادت میں سیاسی رہنماؤں کے اجلاس میں کیے گئے فیصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے صدر کا انتخاب اگلے روز ہوگا۔

ابی وردینا نے ایک بیان میں کہا کہ ’آج منعقدہ پارٹی قائدین کی میٹنگ کے دوران اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ آئین کے مطابق نئی آل پارٹی حکومت کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے یہ ضروری ہے۔
https://www.express.pk/story/2347075/10/


ٹوکیو: جاپان کے سابق وزیراعظم 67 سالہ شنزو ابے قاتلانہ حملے میں ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق جاپانی وزیراعظم کو مغربی شہر نارا میں انتخابی مہم کی تقریر کے دوران گولی ماری گئی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے۔ انہیں تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے شنزو ابے پر حملے کے فوری بعد 41 سالہ مشکوک شخص کو حراست میں لے کر اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

ملزم ریٹائرڈ فوجی ہے جو میری ٹائم سیلف ڈیفنس فورسز سے وابستہ رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسلحہ بردار شخص نے سابق وزیراعظم کو عقب سے گولی ماری۔

ابتدائی بیان میں ملزم کا کہنا ہے کہ وہ بعض پالیسیوں کی وجہ سے سابق وزیراعظم سے ناراض تھا۔ حکومت نے واقعے کی تحقیقات کے لئے ٹاسک فورس تشکیل دیدی ہے۔

واضح رہے کہ جاپان کے سب سے طویل عرصے تک وزیراعظم رہنے والے شنزو ابے 2006ء میں پہلی مرتبہ ایک سال کے لیے جبکہ 2012ء سے 2020ء کے طویل دورانیے تک دوبارہ وزیراعظم منتخب ہوئے تاہم ناسازی صحت کے باعث 28 اگست 2020ء کو عہدے سے مستعفیٰ ہوگئے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے جاپان کے سابق وزیراعظم شنزو ابے پر قاتلانہ حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری دعائیں اور نیک خواہشات اہل خانہ اور جاپانی عوام کے ساتھ ہیں۔

japan-1657256607
https://www.express.pk/story/2345936/10/


.com/img/a/
https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/07/08072022/P3-Lhr-002.jpg


.com/img/a/https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/07/02072022/p1-lhr008.jpg


.com/img/a/https://www.roznama92news.com/backend/web/uploads/epaper/2/2022/07/02072022/p1-lhr005.jpg


طرابلس: لیبیا میں مشتعل مظاہرین مشرقی پارلیمنٹ کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوگئے اور توڑ پھوڑ کی جب کہ عمارت کے کچھ حصے کو آگ لگا دی گئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لیبیا میں مشتعل مظاہرین نے وزیراعظم ہونے کے دعویدار فتح بشاگا کے زیر استعمال مشرقی پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا تاہم حملے کے وقت عمارت مکمل طور پر خالی تھی۔

کئی ہفتوں سے مظاہرین خودساختہ حکومت کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کررہے تھے تاہم مطالبہ پورا نہ ہونے پر پارلیمنٹ کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوگئے اور تھوڑ پھوڑ کی۔ مشتعل ہجوم نے عمارت کے کچھ حصوں کو آگ بھی لگا دی۔

خیال رہے کہ اس وقت لیبیا میں دو حکومتیں ہیں ایک نگراں وزیراعظم عبدالحمید ہیں جو مغربی لیبیا کے شہر طرابلس میں مقیم ہیں۔ انھیں اقوام متحدہ نے تنازع کے حل اور نئے الیکشن کرانے تک نگراں وزیراعظم مقرر کیا تھا۔

دوسری جانب فتح بشاگا ہے جو مشرقی لیبیا میں مقیم ہیں اور اقوام متحدہ کے مقرر کردہ نگراں وزیراعظم کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے حکومت چھوڑنے سے انکار کردیا تھا اور طبرق شہر میں موجود پارلیمنٹ پر قابض ہیں۔

اس بدترین سیاسی کشمکش اور اقتدار کی رسہ کشی کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں خود ساختہ حکومت کو تحلیل کرنے کے لیے مظاہرے جاری ہیں۔

عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی جانب سے مقرر کردہ نگراں وزیراعظم عبدالحمید نے تمام سیاسی جماعتوں کو اقتدار چھوڑ کر نئی حکومت کا قیام کے لیے انتخابی عمل شروع کرنے پر زور دیا ہے۔
https://www.express.pk/story/2344149/10/


بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے مستعفی ہوگئے
Jun 30, 2022 | 16:09:PM

news-1656587381-3253
سورس: Screengrab

نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

جیو نیوز کے مطابق

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق شیوسینا کے صدر ادھو ٹھاکرے نے ریاستی اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے فلور ٹیسٹ کے حکم کے چند منٹ بعد مہاراشٹر اکے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

انہوں نے آن لائن خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ مہاراشٹرا قانون ساز کونسل کے رکن کی حیثیت سے بھی استعفیٰ دے رہے ہیں۔

اس سے قبل بدھ کی شام کو کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہاتھا کہ انہیں ان کے اپنے لوگوں نے دھوکا دیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق مہاراشٹرا کے وزیر اعلٰی ادھو ٹھاکرے کو 30 جون کو صبح 11 بجے اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کیلئے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا تھا۔
https://dailypakistan.com.pk/30-Jun-2022/1457310?fbclid=IwAR2llyG_LSMS0td6-QbJps4-7Vu_RUpBk39oFwfNbzYG2B4IKZ_ihfngQU4


تل ابیب: حکومت کے اکثریت کھو جانے کے بعد ایک بار پھر اسرائیلی پارلیمنٹ تحلیل کردی گئی اور ملک میں نئے الیکشن کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اتحادی حکومت میں پڑنے والی دراڑوں کے نتیجے میں گزشتہ برس جون میں ہی وزیراعظم بننے والے بینیٹ نفتالی ٹھیک ایک سال بعد اکثریت کھو بیٹھے۔

وزیراعظم نفتالی بینیٹ کو پارلیمنٹ تحلیل کرنا پڑی جس کے بعد نگراں وزیراعظم کے طور ان کی کابینہ کے وزیرخارجہ اور اتحادی یائر لیپیڈ آج کسی وقت عہدہ سنبھال لیں گے۔

پارلیمنٹ کی تحلیل کے بعد ملک بھر میں نئے الیکشن کرانے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ یہ الیکشن گزشتہ 4 برسوں میں پانچویں بار ہونے جا رہے ہیں کیوں کہ ہر بار بننے والی اتحادی حکومت سال سے زیادہ نہیں چل سکی تھی۔

ادھر سبکدوش وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے آئندہ ہونے والے الیکشن میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے البتہ یائر لیپیڈ کے نگراں وزیراعظم بننے پر وہ الیکشن کے کرانے تک متبادل وزیراعظم کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔

واضح رہے کہ نفتالی بینیٹ اور یائر لیپیڈ نے مشترکہ طور پر گزشتہ برس نیتن یاہو کے 12 سالہ اقتدار کا خاتمہ کرکے اتحادی حکومت قائم کی تھی تاہم یہ حکومت بھی ایک سال ہی چل سکی۔
https://www.express.pk/story/2343287/10/


.com/img/a/
https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2022-06-28&edition=KCH&id=6148416_47549312


.com/img/a/https://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2022-06-25&edition=KCH&id=6141409_34203014


تیونس سٹی: پولیس نے سابق وزیراعظم حمادی الجبالی کو سوسہ شہر سے منی لانڈرنگ کے الزام میں حراست میں لے لیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تیونس میں معروف سیاسی جماعت حرکتہ النھضتہ کے سابق رہنما اور 2011 سے 2013 تک ملک کے وزیراعظم رہنے والے حمادی الجبالی کو گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم کی گرفتاری منی لانڈرنگ کیس میں عمل میں لائی گئی ہے۔ انھیں سوسہ شہر سے گرفتار کیا گیا۔

حمادی الجبالی کے خاندان نے فیس بک پوسٹ میں بتایا کہ سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کے فونز تحویل میں لے لیے گئے۔

اہل خانہ نے شکوہ کیا کہ سابق وزیراعظم کو نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے اور ہم سے بات بھی نہیں کروائی جا رہی ہے اور نہ قانونی مشیروں کو ان تک رسائی دی گئی۔

خیال رہے کہ 217 میں 124 ارکان نے اسمبلی کی معطلی کے باوجود آن لائن اجلاس کیا تھا جسے بغاوت قرار دیتے ہوئے صدر قیس سعید نے 31 مارچ کو پارلیمنٹ تحلیل کردی تھی۔

اس سے کئی ماہ قبل صدر قیس سعید نے پارلیمنٹ کو معطل کردیا تھا اور سارے اختیارات اپنے پاس رکھ لیے تھے۔

سابق وزیراعظم حمادی الجبالی کی گرفتاری کو بھی اپوزیشن نے صدر قیس سعید کی آمرانہ ذہنیت کی غماز قرار دیا۔

واضح رہے کہ حمادی الجبالی اسلامی تنظیم کے بانی رکن میں سے ہیں اور 2011 سے 2013 تک تیونس کے وزیراعظم رہے ہیں۔
https://www.express.pk/story/2340361/10/


کویت سٹی: کویت کے ولی عہد شیخ الاحمد الجابر الصباح نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرکے جلد الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کویت کے 81 سالہ ولی عہد شیخ الاحمد الجابر الصباح نے ٹیلی وژن پر قوم سے خطاب میں پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا۔

ولی عہد نے کہا کہ شاہی خاندان پارلیمانی روایات کا احترام کرتا ہے تاہم ملک میں جاری سیاسی بحران کے خاتمے کے لیے یہ قدم ناگزیر تھا۔

کویت کے ولی عہد نے ملک میں فوری الیکشن کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ جلد ہی الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ کویتی کابینہ نے دو ماہ قبل پارلیمنٹ سے اختلافات کے باعث استعفیٰ دیدیا تھا اور ملک میں نئے انتخابات کے لیے دیگر ارکان کے ساتھ مل کر مہم بھی چلائی تھی۔

کویت میں 50 رکنی پارلیمنٹ کا بنیادی کام قوانین کی منظوری، منسوخی، وزرا سے پوچھ گچھ ہے اور عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنا ہے تاہم حتمی فیصلہ امیرِ کویت کا ہی ہوتا ہے۔
https://www.express.pk/story/2339459/

No comments:

Post a Comment